Thursday, December 30, 2010

Happy New Year


Happy New Year
All World People
Mohd Khan
Balrampuri

Happy New Year

Na ranj ka lamha kisi ke paas aay
Khuda kare naya saal Sab ko raas aay

Happy New Year
All Indian friends And Brother

Saturday, December 18, 2010

Wen Jiabao Visit to India

وین جیا باو ¿ کا دورہ ¿ ہند
حال ہی میں ہندوستان کے دورے پر آئے غیر ملکی مہمانوں میں چین کے زیراعظم وین جیا باو ¿ کا دورہ کئی اعتبار سے دیگر مہمانوں سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان اور چین دونوں پڑوسی ممالک ہیں اور دونوں کے درمیان کئی طرح کے تنازعات ہیں، جس کی وجہ سے آپسی تعلقات میں مٹھاس ابھی تک نہیں آپائی ہے جو سچ مچ ہونی چاہئے۔ بنیادی طور پر دونوں ممالک تیزی کے ساتھ ترقی کی جانب گامزن ہیں، دونوں ملکوں کی آبادی پوری دنیا کی نصف آبادی سے تھوڑی کم ہے۔ دونوں کے مابین بہت سی چیزیں مشترک ہیں لیکن سرحدی تنازع، کشمیر اور اروناچل پردیش کے باشندوں کو اسٹیپل ویزا دینا، پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں چینی سرگرمیاں وغیرہ ایسے امور ہیں جو دونوں کے درمیان تلخی کا سبب بنتے رہے ہیں۔ چینی وزیراعظم کا یہ دورہ اس اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل ہے کہ مذکورہ مسائل پر دونوں ممالک ایک دوسرے سے کھل کر بات چیت کر سکیں گے اور آپسی تعلقات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے انہیں علیحدہ طور پر عشائیہ دیا اور غالب گمان ہے کہ مذکورہ حل طلب امور پر ضروربات چیت ہوئی ہوگی۔ ایسے وین جیا باو ¿ نے ہندوستان میں داخل ہوتے ہی جن خیالات کا اظہار کیا اس سے پیشگی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ متنازع امور کے حل پر سنجیدگی سے غور کرسکتے ہیں۔ انہوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ہندوستان اور چین ایک دوسرے کے حریف نہیں بلکہ معاون ہیں۔ اسی لئے دونوں ملکوں کو ڈریگن اور ہاتھی کے طور پر نہ دیکھا جائے۔ انہوں نے ہندوستان آنے کا مقصد دوستی کو بڑھانا، تعاون کے میدان کو وسیع کرنا اور ماضی کی کامیابیوں کی بنیاد پر دونوں ملکوں کے درمیان یکساں ترقی اور آپسی فوائد کےلئے دروازوں کو کھولنا بتایا ہے۔ ظاہر ہے یہ نیک مقاصد ہیں۔ ان مقاصد کے حصول میں جو بھی رکاوٹیں ہیں ان کو دور کرنا دونوں کی ترقی کےلئے از حد ضروری ہے۔ ایسے مذکورہ مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ جموں و کشمیر کے باشندوں کو اسٹیپل ویزا دینے کے مسئلہ کو جلد ختم کئے جانے کی بات کہی ہے۔ یہ مسئلہ چونکہ ہندوستان کےلئے بے حد تشویش کا باعث تھا، اس لئے چین کی اس یقین دہانی کے بعد اور بھی دیگر مسائل کے حل کا راستہ ہموار ہوجاتا ہے تو یہ ان کے دورے کی بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ وین جیا باو ¿ کے ساتھ 400 افراد کا ایک وفد بھی آیا ہے جس میں امور خارجہ، ٹرانسپورٹ، کلچر، منصوبہ بندی اور ریاستی کونسل کے وزراءاور بہت سے نائب وزراءاور کاروباری شامل ہیں۔ حال ہی میں امریکہ اور فرانس کے صدور کے دورے میں اربوں ڈالر کا معاہدہ ہونے کے بعد چین کے وزیراعظم نے بھی 16 ارب ڈالر کے سمجھوتے کا اعلان کیا ہے۔ ایسے دونوں ملکوں کے درمیان اگر تجارتی سطح پر بات آگے بڑھتی ہے اور دونوں ایک دوسرے کے یہاں کاروبار کرتے ہیں تو اس کا سب سے بڑا فائدہ آپسی تعلقات اور رشتوں کی مضبوطی کی شکل میں برآمد ہوگا۔ وین جیا باو ¿ کا یہ دوسرا ہندوستانی دورہ ہے۔ پہلی مرتبہ بھی انہوں نے کہا تھا کہ ان کے دورہ سے دوستی کو بڑھاوا ملے گا اور دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا دائرہ وسیع ہوگا۔ اس مرتبہ ان کے ساتھ جتنا بڑا وفد آیا ہے اس کو دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ چین تلخیوں کو پیچھے چھوڑ کر آپسی تعاون کے لئے سنجیدہ ہے۔ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو عالمی سطح پر ایشیاکی امیج کافی مضبوط ہوجائے گی اور ہندوستان اور چین دنیا کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس وقت ہندوستان کو تمام چھوٹے بڑے ممالک کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اس لئے کہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں مستقل رکنیت کےلئے ہندوستان کو جتنے ملکوں کی حمایت حاصل رہے گی اتنا ہی اچھا ہوگا۔ چنانچہ کئی ملکوں نے پیشگی طور پر اس سلسلے میں ہندوستان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ چینی وزیر اعظم نے بھی حمایت کا اعلان کرکے دوستی کی نئی عبارت لکھنے کی طرف ایک اہم قدم بڑھادیا ہے۔ ہندوستان کو چین کی طرف سے تھوڑا شبہ تھا جسے وین جیا باو ¿ نے دور کردیا۔ یوں بھی آج کے حالات میں پرانے جھگڑوں کی گھنٹی باندھ کر آگے بڑھنے کا تصور فضول ہے۔ عالمی سطح پر بڑی تیزی کے ساتھ تبدیلی رونما ہورہی ہے۔ ایشیا کے بے شمار ایسے مسائل ہیں جن کے حل میں دونوں ممالک اپنا اپنا تعاون پیش کر سکتے ہیں، لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے جب آپسی تعلقات اچھے ہوں گے، پرانے جھگڑے ختم ہوجائیں گے اور دوستی کا ہاتھ مضبوط ہوجائے گا۔ امید کی جانی چاہئے کہ چینی وزیراعظم کے حالیہ دورے سے حالات مزید بہتر ہوں گے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب ہوں گے۔

Thursday, December 16, 2010

Mohd khan



Mohd Khan with friends

Mohd Khan


Mohd Khan balrampuri talking on telephone

Tuesday, December 14, 2010

Galti Meri Thi


Usne Mjhe Chaha Hi Nhi Me Chahat Samjh Betha

Uski Pal Bhar Ki Muskrahat Ko Pyar Samjh Betha

Wo To Hr Bat Pr Han Krti Thi Me Hi Iqrar Samjh Betha

Usne Mjh Se Ziyada Ehmiyat Di Apne Doston Ko

Me Uski Ye Ada Mazak Samjh Betha

Usne Kaha B Tha Koi Or Hai Meri Zindagi Me

Me Hi Khud Ko Uski Zindagi Me Samjh Betha

","UDAAS RAAT","
" " " " " " " " " " " "

Badan Thakan Se Choor Hai,

Par Neend Hum Se Door Hai,

Tera Khayal Sath Hai,

Barri Udaas Raat Hai..
Hawa-E-Gham Ka Zor Hai,

Samandron Ka Shor Hai,

Judaiyun Ki Baat Hai,

Barri Udaas Raat Hai..

Har Nazar Sharab Hai,

Tere Milne Ka Khwab Hai,

Ye Kon Sa Azaab Hai,

Barri Udaas Raat Hai..
Gaye Dino Ki Yaad Hai,

Thaka Thaka Sa Chand Hai,

Dukhi Dukhi Si Baat Hai,

Barri Udaas Raat Hai...


Woh Nahi Mera Magar

Woh Nahi Mera Magar Us Se Muhabat Hai,To Hai.

Yeh Agar Rasmon Riwajon Se Baghawat Hai, To Hai..

Sach Ko Mai Ne Sach Kaha, Jab Keh Diya To Keh Diya.

Ab Zamanay Ki Nazar Me Yeh Himaqat Hai, To Hai.

Dost Bn Kar Dushmano Ki Tarah Woh Satata Hai Mujhe.

Phir Bhi Us Pathar Dil Pay Marna Apni Fitrat Hai,To Hai.

Kab Kaha Mai Ne K Woh Mil Jaye Mujh Ko.

Us Ki Baahon Me Dam Nikle Itni Hasrat Hai,To Hai.

Woh Kisi Or Ka Hoga

Woh Kisi Or Ka Hoga To Qayamat Ho Gi,
Phir Kisi Ko Bhi Kisi Sa Na Mohobbet Ho Gi,

Usy Dekhay Koi Aacha Nahi Lagta Mujh Ko,
Us Se Badhkr Bhikoi Or Muhabbat Ho Gi,


Raat Kal Chaaand Ko Dekha To Ye Ehsaas Hua,
Woh Akela Hy Usy Meri Zarurat Ho Gi,

Ay \"Khuda\" Us Ko Kisi Or Ka Honey Na Dena!!!!!
Zindagi Bhar Mujhy Phir Khud Say Shikayat Ho Gi.....

Woh Kisi Aur Ki Hogi To Inayat Hogi
Yu Muhabbat Ko Sakhawat Se Ukhuwat Hogi

Usay Dekh Kar He Kuch Acha Nahin Lagta Mujh Ko
Kuch Dair Aur Yu Dikhi To Qayamat Hogi

Raat Kal Chand Ko Dekha To Ye Ehsaas Hua
Safed Anday Mein Zardi Ki Milawat Hogi

Aay \"KHUDA\" Woh Kisi Aur Ki Ho Na Paye
Warna Maut Her Mard Ki Wasiyat Hogi

Maana Teri Nazar

Maana Teri "NAZAR" Mei Tera "PIYAR" Hm Nahi,

Kaise Kahen?
K Tere "TALAB-GAAR" Hm Nahi.

Khud Ko "JALA" K "KHAAK" Kr Dala,
Mitta Dia,
Lo Ab Tmhari Raah Mei "DEWAAR" Hm Nahi,

Jisko Sanwaara Hmne Taman'naon K "KHOON" Se,
Gulshan Mei Us "BAHAAR" K Haq-Daar Hm Nahi,

Saturday, December 11, 2010

Hamen ß Nend Ajaye

Agr Tum Gungunao To
Hamen ß Nend Ajaye,

Gazal Koi Sunao To
Hamen ß Nend Ajaye

Suno...Yeh Roshni Aankhun Me Chubhne Si Lagi Hai Ab,

Charagon Ko ßujhao To
Hamen ß Nend Ajaye

Kbi Fursat Mily To Tum Hamary Sath Kch Lamhy,

Mohabt K ßitao To
Hamen ß Nend Ajaye

Sulagti Rat Me Awaz Ka Apni Zra Sa Tum,

Agr Jadu Jagao To
Hamen ß Nend Ajaye

Tum Apne Narm Hathun Se Hamary Sar Ko Sehla'o,

Mohabt Se Sulao To
Hamen ß Nend Ajaye

Hamare Raston Se Khaar Chunn Kr Narm Pholun Ka,

Agr ßistar ßichao To
Hamen ß Nend Ajaye

Zara Sa Housla Kr K Nibhao Apne Wadon Ko,

Sitary Torr Lao To
Hamen ß Nend Ajaye

Ajb Sa ßojh Hai Dil Per, Agr Yeh ßojh Dil Per Se,

Kisi Din Tum Hatao To
Hamen ß Nend Ajaye..!